Wednesday, March 14, 2012

زاہد! گر زہد میں غرور کی آمیزش ہے- عمر بیت جاتی ہے،انعام پرے رہتے ہیں.

قیصر سو جاتا ہے،   خدام  کھڑے   رہتے   ہیں.
صابر   رو   دیتا    ہے، ظلام   اڑے رہتے ہیں.

گریہ زاری  بھی    رہتی   ہے   بے  ثمر  ہی 
پابجولاں گر جاتا ہے، اصنام جڑے(١) رہتے ہیں.

زاہد! گر زہد میں غرور کی آمیزش ہے- 
عمر بیت جاتی ہے،انعام پرے رہتے ہیں.

خفیہ ہاتھ والا بھی کوئی مخفی ہو گا شائد 
حادثہ بھول جاتا ہے، ابہام جڑے(٢) رہتے ہیں.

آ بھی جاؤ، اب، کیوں؟   دیر  ہے  ساقی 
روح بے چین ہے ،اجسام جلے رہتے ہیں 

ساقی تجھے دیکھنے سے عجب حا ل ہوتا ہے
نشہ جھول جاتا ہے،   جام کھرے رہتے  ہیں 

 الٹ ہے سلسلہ، آنکھ  پر عکس کی طرح 
رند آزاد  ہے، آلا م  گھرے (٣) رہتے ہیں.

تیرا  مے خانہ سدا آباد رہے،ہے یہی آرزو 
بزم موہ لیتی ہے ، اوہام جھڑے  رہتے ہیں 

گلستان ہے جوبن پہ، تتلیاں  منڈلا  رہی ہیں 
چہکتے  پرند  ہیں،  سیام  بھلے  رہتے ہیں.  

کوئی  تو  ہو سننے والا ، کیا ہے؟ آپ بیتی
لب متلاشی ہیں،   کلام  تھمے  رہتے ہیں.

قوم کا  امیر  بھی خادم رہا  ہو گا  ، کہیں  تو  
حاکم محصورہے یاں،عوام جھکے رہتے ہیں

پرورش  غاصب  بند  کرو ، مر جھانے  دو 
کانٹا  ٹوٹ   جاتا ہے، زخم ہرے رہتے ہیں

کس کا حکم چلتا ہے درپردہ ،ڈھونڈنا ہو گا 
کام بگڑ جاتا ہے،  احکام چھپے رہتے ہیں


گھٹن میں پنپنے کا موقع نہیں ملتا ،خسارہ ہے 
عمل   رک  جاتا  ہے،  افہام  دبے  رہتے ہیں


مار دو، نوچ لو، یہ ہیں میدا ن جنگ کے نعرے
پستی کا سفر ہے،   نظام   رکے   رہتے   ہیں 


نظم  فطرت  سے  کچھ  تو  سیکھ  لیں ہم  بھی 
طلوع وغروب ہوتا ہے ،اجرام چلے رہتے ہیں 


کینہ  پل  رہا   ہے کیوں؟ اس   بزم   میں  
اتحاد ہو جاتا ہے ، انتقام دہرے رہتے ہیں 


ٹکڑے ٹکڑے ہو نہ جانا کہیں   اے   رندو 
وحدت بیباک سے ،  سہام ڈرے رہتے ہیں

 گزر چکے ہیں فراعین بہت،نسلیں چھوڑ کر
دعوےٰ مٹ جاتا  ہے، انجام  گڑے رہتے ہیں 

جہاں  میں  نام  پیدا  کر    باقی  نام   سے 
نام زندہ رہتا ہے،  بے نام مرے رہتے ہیں 


بہترکر لے ابھی کر لے ،پھر نہ کہنا طالب 
آخری سفر ہے،   کام   بڑے   رہتے  ہیں    

1. Jaray-2.Juray.3-gihray.  
طالب حسیں-گوجرانوالہ پاکستان.

No comments:

Post a Comment