Sunday, March 25, 2012

کائنات کے پارٹیکلز اور شعر - ایک موازنہ

ہم دیکھتے ہیں، موجودہ دور میں زند گی کے ھر شعبے میں علوم و وظائف کی توجہات پر سائنسی وضاحتوں کی چھاپ نظر آتی ہے."دی کوسموس کوڈ" کا مصنف  لکھتا ہے کہ .    
کائنات کے بنیادی اجزاء حروف تہجی کے مماثل ہیں . ان حروف (مراد پارٹیکلز) کے ارتباط سے الفاظ (مراد ایٹم ) بنتے ہیں. یہ الفاظ اپنے مخصوص لسانی قواعد کے تا بع  ہو کر جملے (مراد سالمے ) بناتے ہیں. جلد ہی کتابیں اور لا ئبریریاں وجود میں آ جاتی
ہیں جو جملوں پر مشتمل ہوتی ہیں . یہ کائنات ایک عظیم کتب خانہ ہے جس میں الفاظ ایٹم ہیں .
آج ہم جانتے ہیں کہ کائنات کے اجزاء میں سب سے بنیادی جزو سٹرنگ ہے جو نوکدار پارٹیکل نہیں .وہ  ایک بند چھید closed loop ہے، جس کے اندر صرف سوت  یا Filament ہے .کائنات کے امکانی پارچہ یعنی Spatial Fabric کا سٹرنگز کے دھاگوں سے ہٹ کر کوئی وجود نہیں ( ڈاکٹروزیر آغا -بحوالہ، جستجو .اردو سا ئنس بورڈ لاہور )

لغت عرب میں شعر ،شعر کہنا ہے.شعر یشعر کا مصدر ہے ،جس کے معنی شعر کہنے کے ہیں .نیز ادب کی اصطلاح میں شعر نام ہے اس کلام کا جو موزون ہو اور متکلم نے با ارادہ موزون کیا ہو .شعر کے معنی معروف میں (بال کو کہتے ہیں ) اور شعرت کے معنی ہیں، میں نے بالوں کو حاصل کر لیا (یعنی گھنے بال کر لیے ) اور اسی سے استعا رہ کیا گیا ہے، شعرت کذا ، یعنی میں نے علم حاصل کیا جو  باریکی میں ایسا ہے جیسے بال کا پتہ چلانا ،اور شاعرکو شا عر  اس کی فطانت اور دقت  معرفت ہی کی بنا پر کہا گیا ہے،پس شعر اصل میں علم دقیق کا نام ہے.(لغات القرآن ) غور کرتے ہیں ،سوت اور بالوں میں کون سی بات مشترک ہے ،"اصل"  ان دونوں کی قریب قریب ہے.

اسلام میں شعر کہنے کی ممانعت نہیں ہے مگر موزوں اور معنی خیز. صدراسلام میں کئی ایسے مبارک نام ملتے ہیں جنہوں نے شعر کہے . لیکن اس کے سا تھ  ساتھ   یہ بھی کہا گیا ہے کہ " (تو نے نھیں دیکھا  کہ وہ (شا عر)  ھر مید ان میں سر مارتے پھرتے ہیں،اور وہ کہتے ہیں جو نہیں کرتے اور اسی با عث شعر جھوٹ کا ٹھکانہ ہے--القرآن -لغات)مگر اس طرح تو جھوٹ کوئی مذھب بھی بنیادی طور پر پسند نہں کرتا .  

No comments:

Post a Comment